وفاقی حکومت نے ریونیو ڈویژن کے تحت فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے پاکستان کسٹمز میں ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کمیونیکیشن اینڈ پبلک ریلیشنز کے قیام کا باقاعدہ اعلان کر دیا ہے۔ یہ ادارہ ملک بھر میں کسٹمز کی میڈیا، ابلاغ، عوامی آگاہی اور تشہیری پالیسیوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا ذمہ دار ہوگا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق نیا ڈائریکٹوریٹ جنرل اسلام آباد میں قائم کیا گیا ہے جو براہِ راست میمبر کسٹمز (آپریشنز)، ایف بی آر ہیڈکوارٹرز کو رپورٹ کرے گا۔ اس کی دائرہ کار پورے پاکستان پر محیط ہوگی تاکہ تمام ریجنل آفسز کے ساتھ مربوط انداز میں کمیونیکیشن اور عوامی رابطہ حکمت عملی تشکیل دی جا سکے۔

نوٹیفکیشن میں تین کلیدی عہدوں پر تقرریاں عمل میں لائی گئی ہیں جس میں ڈائریکٹر جنرل، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کمیونیکیشن اینڈ پبلک ریلیشنز، کسٹمز اسلام آباد،پاکستان کسٹمز کی کمیونیکیشن اور پبلک ریلیشنز کی مرکزی قیادت کریں گے۔ادارے کی اسٹریٹجک پالیسی، میڈیا حکمت عملی، عوامی آگاہی مہمات اور ڈیجیٹل موجودگی کے نگران ہوں گے۔ایف بی آر اور کسٹمز کی شبیہ بہتر بنانے، اور میڈیا میں منفی خبروں کا بروقت جواب دینے کے ذمہ دار ہوں گے۔

ڈائریکٹر (ہیڈکوارٹرز)، ڈائریکٹوریٹ آف کمیونیکیشن اینڈ پبلک ریلیشنز، کسٹمز،ایڈمنسٹریٹو امور، ہیومن ریسورس، فنانس، پروکیورمنٹ اور تنظیمی منصوبہ بندی کی نگرانی کریں گے۔عوامی آگاہی مہمات، سیمینارز، کانفرنسز اور ورکشاپس کے عملی نفاذ میں ڈائریکٹر جنرل کی معاونت کریں گے۔بحرانوں کی صورت میں ترجمان ٹیم کے ساتھ رابطے میں رہیں گے۔
ڈائریکٹر (انٹیگریٹڈ کمیونیکیشن)، ڈائریکٹوریٹ آف کمیونیکیشن اینڈ پبلک ریلیشنز، کسٹمز،الیکٹرانک، پرنٹ اور ڈیجیٹل میڈیا کے لیے مربوط حکمت عملی وضع کریں گے۔
پاکستان کسٹمز کی آفیشل ویب سائٹ، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور آن لائن مواد کی تیاری و نگرانی کے ذمہ دار ہوں گے۔عوامی تاثر کو بہتر بنانے اور ادارے کے مثبت بیانیے کی تشکیل میں کردار ادا کریں گے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق نیا ڈائریکٹوریٹ درج ذیل امور انجام دے گا ان امور میں کمیونیکیشن اینڈ پبلک ریلیشنز اسٹریٹیجی (CPRS) کی تیاری اور نفاذ،اصلاحات، قانونی ترامیم اور پالیسی تبدیلیوں سے متعلق معلومات کا مؤثر ابلاغ۔پبلک ریلیشنز اور میڈیا سے متعلق ماہرین یا نجی اداروں کی خدمات حاصل کرنا ہے۔
قوانین، پالیسیوں اور اصلاحات کے بارے میں اندرونی و بیرونی اسٹیک ہولڈرز کو آگاہ کرنا۔آگاہی مہمات، کانفرنسز، ورکشاپس اور میڈیا کیمپینز کا انعقاد کرنا،پاکستان کسٹمز کی مثبت شبیہ اجاگر کرنے کے لیے قومی سطح پر رابطہ مہمات کا آغاز کرنا ہے
پاکستان کسٹمز کے سرکاری ترجمان کے طور پر میڈیا سے رابطہ رکھنا۔جعلی خبروں، گمراہ کن معلومات اور منفی میڈیا مہمات کا فوری تدارک کرنا،بحرانوں میں سرکاری مؤقف کی بروقت وضاحت دینا،پاکستان کسٹمز کی آفیشل ویب سائٹ اور سوشل میڈیا کی نگرانی۔قانونی، تعلیمی اور آگاہی مواد کی اشاعت و ترسیل۔جدید ڈیجیٹل ٹولز کے ذریعے مہمات کی کارکردگی کا تجزیہ،سائبر جرائم اور بدنامی سے متعلق مقدمات کی نگرانی،کسٹمز ہیلپ ڈیسک کا قیام اور مؤثر شکایت ازالہ نظام کی تشکیل،ایف بی آر ایکٹ 2007 کے سیکشن 7 کے تحت عوامی شکایات کے ازالے کا مربوط نظام قائم کرنا یے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق نفاذ میں ممکنہ رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے ایک "اینوملی کمیٹی” بھی تشکیل دی گئی ہے جس کے ارکان میں ڈائریکٹر جنرل (چیئرمین)،ڈائریکٹر ہیڈکوارٹرز (رکن)،سیکریٹری (لا اینڈ پروسیجر) بطور سیکریٹری کمیٹی شامل ہیں
یہ کمیٹی 30 دن کے اندر ایف بی آر کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی تاکہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کمیونیکیشن اینڈ پبلک ریلیشنز کسٹمز کے نظام کو مکمل طور پر فعال اور مؤثر بنایا جا سکے۔
یہ قدم ایف بی آر کی جانب سے پاکستان کسٹمز کے ادارہ جاتی امیج، شفافیت، اور عوامی اعتماد کے فروغ کے لیے سنگِ میل حیثیت رکھتا ہے — جس کے ذریعے ادارہ اپنی اصلاحاتی حکمت عملی کو جدید میڈیا کے تقاضوں کے مطابق عملی جامہ پہنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔