
بحریہ ٹاؤن کے مالک ریاض حسین ملک کے خاندان پر بیرونِ ملک سفر کی پابندی، ایف آئی اے اہلکاروں کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی۔
بحریہ ٹاؤن کے مالک ریاض حسین ملک کے خلاف تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع ہو گیا ہے۔ ان کے بیٹے احمد اور بھائی کو بیرونِ ملک جانے سے روک دیا گیا ہے، جبکہ ایف آئی اے امیگریشن کے اہلکاروں پر مبینہ طور پر پروٹوکول دینے اور رشوت وصول کرنے کا الزام بھی سامنے آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق لاہور ایئرپورٹ پر ریاض حسین ملک کے بیٹے کو دبئی روانگی سے قبل روک دیا گیا، جبکہ اسلام آباد ایئرپورٹ پر ان کے بھائی کو بیرونِ ملک جانے سے منع کرتے ہوئے واپس بھیج دیا گیا۔ اس کارروائی کے بعد ایف آئی اے کے امیگریشن شعبے میں ہلچل مچ گئی ہے۔
زرائع کا کہنا ہے کہ دونوں افراد کو ایئرپورٹس پر پروٹوکول دینے کے لیے لاہور اور اسلام آباد میں تعینات ایف آئی اے اہلکاروں نے مبینہ طور پر بھاری رشوت وصول کی۔ اس انکشاف کے بعد ایف آئی اے حکام نے ان اہلکاروں کے خلاف باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
نیب عدالت کے حکم پر پہلے سے جاری کارروائیوں کے ساتھ ساتھ اب ایف آئی اے کا اینٹی منی لانڈرنگ سیل بھی بحریہ ٹاؤن میں ہونے والی مبینہ غیر قانونی سرمایہ کاری پر متحرک ہو چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے بحریہ ٹاؤن میں سرمایہ لگانے والے متعدد افراد کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے طلبی کا عمل بھی شروع کر دیا ہے۔
بحریہ ٹاؤن سے متعلق حساس نوعیت کی تحقیقات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایف آئی اے کراچی کے انسپکٹر ثناء اللہ اور سب انسپکٹر عدنان دلاور کا تبادلہ کر کے انہیں تحقیقات کمیٹی کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔ دونوں افسران کو بحریہ ٹاؤن سے منسلک منی لانڈرنگ اور بے نامی سرمایہ کاری کے شواہد جمع کرنے کا ٹاسک سونپا گیا ہے۔
یاد رہے کہ بحریہ ٹاؤن کے مالک ریاض حسین ملک گزشتہ چند ماہ سے نیب، ایف آئی اے اور دیگر اداروں کے ریڈار پر ہیں ان کے خلاف جاری تحقیقات میں زمینوں کے غیر قانونی قبضے، منی لانڈرنگ، اور غیر قانونی سرمایہ کاری جیسے الزامات شامل ہیں۔ہم اس اہم پیش رفت پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں، اور جیسے ہی مزید مصدقہ معلومات سامنے آئیں گی، آپ کو اس پلیٹ فارم پر آگاہ کیا جائے گا۔