میتھائل برومائیڈ اسکینڈل نے پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کی جڑیں ہلا ڈالیں ، وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ نے سابق ڈائریکٹر ٹیکنیکل سہیل شہزاد کو نہ صرف ملازمت سے برطرف کر دیا بلکہ تمام مراعات بھی ضبط کر لی ہیں۔ افسر کو سرکاری عہدوں سے نااہل قرار دیتے ہوئے معاملہ فوری طور پر ایف آئی اے اور نیب کے سپرد کر دیا گیا ہے، جہاں ان کے خلاف کرپشن، منی لانڈرنگ اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے سنگین الزامات پر فوجداری تحقیقات شروع ہوں گی۔


وزارتِ نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ نے محکمہ پلانٹ پروٹیکشن (DPP) کے ڈائریکٹر ٹیکنیکل (بی ایس-19) سہیل شہزاد کو سنگین بے ضابطگیوں، کرپشن اور بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کے الزام میں سروس سے برطرف کر دیا ہے۔ اس فیصلے کے تحت نہ صرف ان کی سرکاری ملازمت ختم کر دی گئی ہے بلکہ تمام سابقہ سروس بینیفٹس، پنشن اور گریچوئٹی بھی ضبط کر لی گئی ہے، جبکہ آئندہ کسی بھی سرکاری عہدے کے لیے مستقل طور پر نااہل قرار دے دیا گیا ہے۔

وزارت نیشنل سیکورٹی فوڈز اینڈ ریسرچ سے جاری آرڈر کے مطابق افسر پر مندرجہ ذیل الزامات ثابت ہوئے:درآمدی اشیا پر سائنسی بنیاد کے بغیر میتھائل برومائیڈ کے غیر ضروری اور خطرناک استعمال کو لازمی قرار دینا، جو نہ صرف فوڈ سیفٹی اور ماحولیات کے لیے نقصان دہ ثابت ہوا بلکہ پاکستان کی عالمی تجارتی ساکھ کو بھی متاثر کیا۔بعض ممالک (آسٹریلیا، کینیڈا، برازیل) کو غیر مجاز طور پر فائیٹو سینیٹری چھوٹ دینا، جس سے ملکی فوڈ سکیورٹی شدید خطرات سے دوچار ہوئی۔ذاتی مفادات اور مخصوص فمیگیٹرز کو فائدہ پہنچانے کی کوشش، جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان ہوا۔معطلی کے دوران باقاعدہ حاضری اور ڈیوٹی انجام نہ دینا، جسے ان سروس ڈسپلن کی خلاف ورزی قرار دیا گیا۔
سہیل شہزاد کو شوکاز نوٹس اور ذاتی سماعت کا موقع دیا گیا تاہم سیکرٹری فوڈ سکیورٹی نے ریکارڈ، تحریری جواب اور زبانی مؤقف سننے کے بعد قرار دیا کہ الزامات مکمل طور پر ثابت ہو چکے ہیں اور ان کے اقدامات نے قومی مفادات، بین الاقوامی ذمہ داریوں اور عوامی اعتماد کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
اس ضمن میں رابطہ کرنے پر سہیل شہزاد کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ ذاتی پسند نا پسند کا ہے گندم اسکینڈل سمیت دیگر ایشوز پر جب انہیں کچھ نہیں ملا تو 2017-18 کی ایک انکوائری پر فیصلہ کر دیا جس میں خود اس وقت کے وفاقی وزیر نے این او سی جاری کی تھی اس کا نزلہ ہم پر گرا دیا ہے ۔واضح رہے کہ نیشنل فوڈز سیکورٹی اینڈ ریسرچ نے میتھائل برومائیڈ سے فائدہ لینے والی کمپنی کے مالکان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی یے۔

دوسری جانب وزارت نے معاملہ فوری طور پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (FIA) اور قومی احتساب بیورو (NAB) کو بھیجنے کا حکم دیا ہے۔ دونوں ادارے افسر کے خلاف کرپشن، ذاتی فوائد، منی لانڈرنگ اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے الزامات پر فوجداری تحقیقات کریں گے۔ یہ کارروائی اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010، نیشنل اکاؤنٹیبلٹی آرڈیننس 1999 اور پاکستان پینل کوڈ 1860 کے تحت کی جائے گی۔