Skip to content

Tehqiqat

Primary Menu
  • صفحہ اول
  • کسٹم
  • ایف آئی اے
  • این سی سی آئی اے
  • ایف بی آر
  • نیب
  • سی اے اے
  • ریلوے
  • ای او بی آئی
  • ایس آر بی
  • تعلیم
  • بینکنگ
  • اینٹی کرپشن
  • ایس اینڈ جی ڈی
  • صحت
ہمیں فالو کریں
  • Home
  • این سی سی آئی اے ساوتھ زون کا نیا اسکینڈل،امریکی شہری کا ڈائریکٹر اور حساس ادارے کے سابق افسر پر غیر قانونی کال سینٹرز چلانے کا الزام
  • ایف آئی اے
  • این سی سی آئی اے

این سی سی آئی اے ساوتھ زون کا نیا اسکینڈل،امریکی شہری کا ڈائریکٹر اور حساس ادارے کے سابق افسر پر غیر قانونی کال سینٹرز چلانے کا الزام

Nadir Khan نومبر 12, 2025
NCCIA

امریکی شہری کی درخواست نے نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) ساوتھ زون کے لئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ،لاہور اور اسلام آباد میں تعینات این سی سی آئی اے افسران کے خلاف مقدمات کے بعد کراچی کے مرکزی کرداروں کے خلاف مبینہ شواہد موصول ہوگئے ،امریکی شہری نے نئے تعینات ڈی جی این سی سی آئی اے کو مرچنٹ اکاوئنٹس میں غیر ملکی شہریوں کا ڈیٹا چوری کرنے کے لنکس فراہم کردئیے،متاثرہ شخص نے دعویٰ کیا ہے کہ ملکی اداروں کا نام استعمال کر کے غیر ملکی شہریوں کے اکاؤنٹس پر ڈاکہ ڈالا گیا،امریکی شہری نے وزارت خارجہ،امریکی ایمبیسی اور حساس اداروں کو علیحدہ علیحدہ تحریری شکایت کی ہے ، مزکورہ درخواست میں این سی سی آئی اے میں نئی اور پرانی چھپی کالی بھیڑیں سامنے آنے کا امکان ہے ،تحریری درخواست کے بعد سے این سی سی آئی اے میں متعدد افسران دفتر سے غیر حاضر ہونے لگے ہیں اور اپنے بچاؤ کے لئے رابطوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے،درخواست پر شروع ہونے والی انکوائری کراچی میں قانونی آئی ٹی مراکز پر این سی سی آئی اے کے غیر قانونی اقدامات اور علیحدہ طریقہ کار کا پردہ فاش ہوسکتا ہے۔

نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) ساوتھ زون کے ڈائریکٹر عامر نواز اور حساس ادارے کے سابق افسر بریگیڈیئر (ر) عامر نوید کی مبینہ شراکت داری نے غیر ملکی شہریوں کا ڈیٹا چوری کرنے والے بین الاقوامی نیٹ ورک کو سرکاری تحفظ فراہم کر رکھا ہے۔ امریکی شہری کی تحریری درخواست نے کراچی میں سرکاری سرپرستی میں چلنے والے عالمی ڈیٹا اور مالی فراڈ نیٹ ورک کو بے نقاب کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق این سی سی آئی اے کے قیام کے بعد غیر قانونی کال سینٹرز کے خلاف کارروائی کے بجائے ان کی سرپرستی میں اضافہ ہوا، اور حساس ڈیٹا کی چوری کے ساتھ ساتھ لاکھوں روپے ماہانہ بھتہ اور کاروباری معاہدوں کے انکشافات نے ادارے کی ساکھ کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ این سی سی آئی اے کے بعض افسران نے قانونی کال سینٹرز اور آئی ٹی کاروبار کو غیر قانونی طور پر نشانہ بنایا، ان پر ڈیٹا چوری کے جھوٹے الزامات عائد کیے، اور بعد ازاں دھمکیوں اور تحریری ڈیلز کے ذریعے ماہانہ لاکھوں روپے وصول کیے۔

ایگزیکٹ اور برہان مرزا نیٹ ورک سے منسلک کال سینٹرز کے ساتھ علیحدہ علیحدہ آمدن کے معاہدے طے کیے گئے، جبکہ چھاپوں کے دوران ضبط شدہ غیر ملکی شہریوں کا ڈیٹا انہی کے اپنے کال سینٹرز میں استعمال کیا گیا۔

امریکا میں مقیم پاکستانی نژاد کاروباری شخصیت اشفاق احمد نے تحریری شکایت میں بریگیڈیئر (ر) عامر نوید اور ان کے قریبی ساتھی شیراز پال پر مالی فراڈ، مرچنٹ اکاؤنٹس کے غلط استعمال اور ڈیٹا چوری کے سنگین الزامات عائد کیے۔

درخواست کے مطابق دونوں افسران نے کاروباری شراکت داری کے دوران 82,190 امریکی ڈالرز کی ٹرانزیکشنز اشفاق احمد کے نام پر کیں، مگر 6,900 ڈالرز کا بل ادا نہ کیا، جبکہ بعد میں 58,205 ڈالرز کے چارج بیک سامنے آئے جن سے ان کے کاروبار اور کریڈٹ اسکور کو شدید نقصان پہنچا۔

امریکی ریگولیٹرز نے انہیں آگاہ کیا ہے کہ اگر مسئلہ حل نہ ہوا تو انہیں MATCH لسٹ (Mastercard Alert to Control High-risk Merchants) میں شامل کیا جا سکتا ہے، جس کے نتیجے میں وہ مستقبل میں کسی بھی مرچنٹ اکاؤنٹ کے اہل نہیں رہیں گے۔

ذرائع کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ سے الگ ہونے کے بعد این سی سی آئی اے کے بعض افسران کے اختیارات میں غیر معمولی اضافہ ہوا، جس کے نتیجے میں ان کی مبینہ غیر قانونی سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوا۔

مزید انکشاف ہوا ہے کہ کال سینٹرز سے ضبط شدہ ڈیٹا بعد ازاں انہی افسران کے ذاتی مفاد کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر الزامات درست ثابت ہوئے تو یہ نہ صرف انسدادِ الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (PECA 2016) کی سنگین خلاف ورزی ہو گی بلکہ پبلک سروس ایکٹ کے تحت سرکاری حیثیت کے ناجائز استعمال کا قابلِ سزا جرم بھی ثابت ہوگا۔

ادھر، ایف آئی اے لاہور اور اسلام آباد میں این سی سی آئی اے افسران کے خلاف پہلے ہی علیحدہ تحقیقات جاری ہیں۔ حالیہ امریکی شکایت نے نئے ڈائریکٹر جنرل خرم علی کو سخت امتحان میں ڈال دیا ہے، اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ساوتھ زون کے ڈائریکٹر عامر نواز اور ان کی ٹیم کے خلاف باضابطہ انکوائری شروع کی جائے گی۔

ایف آئی اے لاہور اور اسلام آباد میں پہلے ہی این سی سی آئی اے افسران کے خلاف علیحدہ تحقیقات جاری ہیں۔ان تحقیقات میں ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کے کئی پروجیکٹ افسران کے نام بھی شامل کیے گئے ہیں جبکہ اس نیٹ ورک میں وہ افسران بھی شامل ہیں جو ایف آئی اے میں تعیناتی کے دوران سائبر کرائم ونگ کا حصہ رہے ہیں۔تاہم رواں ماہ امریکہ سے موصول ہونے والی ایک ای میل شکایت نے حال ہی میں تعینات ہونے والے این سی سی آئی اے کے نئے ڈائریکٹر جنرل کو بھی امتحان میں ڈال دیا ہے ۔زرائع کا کہنا ہے کہ یہ ای میل سابق ڈائریکٹر جنرل این سی سی آئی اے کو بھی کی گئی تھی لیکن اس دوران این سی سی آئی اے لاہور کے افسران کے خلاف حساس اداروں نے کارروائی شروع کردی تھی اس لئے اس درخواست کو سابق ڈی جی کی جانب سے منظر عام پر آنے نہیں دیا گیا تھا اور اس درخواست میں جن افسران پر الزامات عائد ہوئے انہیں رازداری سے بتا دیا گیا تھا جس کے بعد سے ان افسران نے کارروائی سے بچنے کے لئے بھاگ دوڑ شروع کر رکھی یے۔

اگر یہ شواہد درست ثابت ہو گئے تو یہ معاملہ نہ صرف پاکستان کی سائبر سکیورٹی انڈسٹری کے وقار کے لیے تباہ کن ہوگا بلکہ بین الاقوامی سطح پر ملک کی ساکھ کو بھی شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔

Tags: Accountability American embassy Breaking News Bribe Call center Courts Credit card Data theft Exclusive report fia Illegal money Interior ministry International data Merchant account Nccia Theft Torture Virtual currency

Continue Reading

Previous Previous post:

ایف آئی اے کراچی کی تاریخ ساز سبکی، شبر زیدی کے خلاف مقدمہ 36 گھنٹوں میں ہی سی کلاس، نااہلی، ملی بھگت یا ادارے کے اندر سازش؟

Screenshot_2025_1024_124113
Next Next post:

جامعہ کراچی کے وائس چانسلر کی من پسند ڈائریکٹر ، پروفیسرز کے کوائف عام کرنے کا ملوث ؟؟

Screenshot_2025_0709_042642

متعلقہ خبریں

Screenshot_2025_1204_223248

کراچی میں این سی سی آئی اے کا غیر قانونی کال سینٹر پر چھاپہ،صرف کال ایجنٹس گرفتار، اصل مالک غائب، تاخیری حربوں نے کارروائی مشکوک بنا دی

دسمبر 4, 2025
NCCIA

این سی سی آئی اے کے افسران اسٹاپ لسٹ پر،گواہی کے لئے رضامند

دسمبر 3, 2025

تازہ ترین

  • کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی میں میونسپل کمشنر کا بھیانک کردار،کراچی کوٹے کا خاتمہ ،یونیورسٹی کے نام پر اربوں کی بے ضابطگیاں
  • سندھ انفارمیشن کمیشن نے این ای ڈی یونیورسٹی سے ریکارڈ طلب کر لیا
  • کراچی میں این سی سی آئی اے کا غیر قانونی کال سینٹر پر چھاپہ،صرف کال ایجنٹس گرفتار، اصل مالک غائب، تاخیری حربوں نے کارروائی مشکوک بنا دی
  • این سی سی آئی اے کے افسران اسٹاپ لسٹ پر،گواہی کے لئے رضامند
  • کے ایم سی ترقیاتی فنڈز کا کھلم کھلا بے دریغ استعمال ، سرفراز رفیقی شہید اسپتال کے نام پر 7 لاکھ کا سامان 52 لاکھ ظاہر کرکے غائب، عملے کو خاموش رہنے کا حکم

ہماری تحقیقات

Screenshot_2025_1206_210939

کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی میں میونسپل کمشنر کا بھیانک کردار،کراچی کوٹے کا خاتمہ ،یونیورسٹی کے نام پر اربوں کی بے ضابطگیاں

دسمبر 6, 2025
Screenshot_2025_1205_230025

سندھ انفارمیشن کمیشن نے این ای ڈی یونیورسٹی سے ریکارڈ طلب کر لیا

دسمبر 5, 2025
Screenshot_2025_1204_223248

کراچی میں این سی سی آئی اے کا غیر قانونی کال سینٹر پر چھاپہ،صرف کال ایجنٹس گرفتار، اصل مالک غائب، تاخیری حربوں نے کارروائی مشکوک بنا دی

دسمبر 4, 2025
NCCIA

این سی سی آئی اے کے افسران اسٹاپ لسٹ پر،گواہی کے لئے رضامند

دسمبر 3, 2025
Screenshot_2025_1029_153943

کے ایم سی ترقیاتی فنڈز کا کھلم کھلا بے دریغ استعمال ، سرفراز رفیقی شہید اسپتال کے نام پر 7 لاکھ کا سامان 52 لاکھ ظاہر کرکے غائب، عملے کو خاموش رہنے کا حکم

نومبر 29, 2025
Screenshot_2025_1129_150347

طبی شعبوں کے تنازعات نمٹانے کے لئے میڈیکل ٹریبونل کا قیام،غفلت برتنے پر سات سال سزا کی تجویز،ڈاکٹر تنظیموں کو تشویش

نومبر 29, 2025
  • ایف آئی اے
  • ایف بی آر
  • نیب
  • کسٹم
  • سی اے اے
  • ریلوے
  • ای او بی آئی
  • ایس آر بی
  • ایس اینڈ جی ڈی
Copyright © All rights reserved. | ChromeNews by AF themes.