کراچی: ایف آئی اے کراچی میں ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان(ٹڈاپ) اسکینڈل میں مرکزی حیثیت رکھنے والے ملزم فرحان جونیجو کے مقدمات کی 10برس بعد ازسرنو تحقیقات کے لئے درخواست جمع کرادی گئی ،ملزم کی والدہ کی جانب سے درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ان کے مرحوم شوہر انسداد دہشت گردی اور اینٹی کرپشن کورٹ کے جج رہے ہیں ان کے بیٹے کو بے بنیاد مقدمات میں ایف آئی اے حکام نے نامزد کیا ہے ۔
ملزم فرحان جونیجو کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت کی درخواست پر برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے 2018میں برطانیہ میں گرفتار کیا تھا گزشتہ برس مئی میں فرحان جونیجو کو کلیئر قرار دیا گیا ،ٹڈاپ اسکینڈل میں 2018سے تاحال اہم مقدمات میں ایف آئی اے ایک گواہ پیش نہیں کرسکا ٹڈاپ اسکینڈل کے مقدمات پر آج(جمعرات)کو ہونے والی سماعت بھی کئی ماہ بعد ہورہی ہے ۔
ایف آئی اے میں ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان (ٹڈاپ) اسکینڈل کے90سے زائد مقدمات میں سے30کے قریب مقدمات میں اس اسکینڈل کے اہم کردار فرحان جونیجو کو نامزد کیا گیا ہے تاہم ایف آئی اے میں مبینہ طور پر فرحان جونیجو کی والدہ شمیم مالی شیر کے دستخط سے جمع ہونے والی درخواست میں مقدمہ الزام نمبر 20/2013کی ازسرنو تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اس درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فرحان جونیجو ایک کاروباری شخصیت ہے اور2004میں نامعلوم دھمکیوں کی وجہ سے ان کا خاندان امریکہ منتقل ہوگیا تھا جب کہ ان کا بیٹا پاکستان میں سرکاری ملازم تھا اور دھمکیوں کی وجہ سے 2006میں وہ برطانیہ منتقل ہوکر مائیکروسوفٹ کارپوریشن سے منسلک ہوگیا تھا لیکن پاکستان میں جائیداد اور دیگر خاندانی معاملات کی زمہ داری بھی فرحان کے سپرد تھی۔
واضح رہے کہ ایف آئی اے میں ٹڈاپ اسکینڈل میں جعلی کمپنیوں کے نام پر اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں میں انہیں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق وفاقی وزیر مرحوم مخدوم امین فہیم کا فرنٹ مین تصور کیا جاتا تھا اور اسی بنیاد پر ان کے خلاف دو درجن سے زائد مقدمات میں انہیں نامزد کیا گیا تھا اور پاکستان تحریک انصاف کی 2018میں وفاقی حکومت بننے کے بعد اس وقت کے ایسسٹ ریکوری یونٹ کے سربراہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی میں منی لانڈرنگ کی شکایت پر فرحان جونیجو کو برطانیہ میں گرفتار کروایاتھا۔
چار سال مقدمے میں ایسسٹ ریکوری یونٹ فرحان جونیجو کے خلاف کوئی واضح شواہد نہیں دے سکا تھا جس کی بنیاد پرمئی2022میں برطانوی ایجنسی نے انہیں کلیئر قرار دیا اور وہ برطانیہ سے سوئیز لینڈ سمیت دیگر ممالک باآسانی سفر کرسکتے ہیں جب کہ ایف آئی اے کراچی میں ٹڈاپ اسکینڈل کے اہم کرداروں کے خلاف عدالتو ں میں 2018سے تاحال ایف آئی اے کوئی گواہ پیش کرنے سے گریز کیا۔
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ فرحان جونیجو کے خلاف مقدمات ختم ہونے سے پورے ٹڈاپ اسکینڈل پر اس کا اثر ہوگا ۔اس ضمن میں ڈائریکٹر ایف آئی اے کراچی سلام شیخ سے رابطہ کر کے ٹڈاپ اسکینڈل کیس کی تفتیش سے متعلق سوال کیا تو انہوں نے ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سرکل سے رابطہ کرنے کو کہا تاہم فرحان جونیجو کی والدہ کی درخواست ست متعلق ان سے سوال کیا گیا تو انہوں نے سوال کا جواب دینے سے گریز کیا۔