
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے پاکستان کسٹمز کے گریڈ 19 کے تین افسران کو ایڈمن پول میں بھیج دیا، تینوں افسران کا دو دن قبل کسٹم ساؤتھ میں اہم عہدوں پر تبادلہ ہوا تھا تاہم افسران کے خلاف شکایات کے باعث اتوار کو نوٹیفکیشن کے زریعے ہیڈکوارٹر منتقلی کے احکامات جاری کئے گئے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے پاکستان کسٹمز کے گریڈ 19 کے افسر ہارون وقار ملک کا ایک بار پھر تبادلہ کر کے انہیں سیکرٹری ایف بی آر ہیڈکوارٹر تعینات کردیا گیا ہے جبکہ 8 نومبر کو جاری نوٹیفکیشن میں انہیں ایڈیشنل کلکٹر آف کسٹم انفورسمنٹ پورٹس کسٹم ہاؤس کراچی سے تبادلہ کر کے انہیں ایڈیشنل کلکٹر کسٹم انفورسمنٹ گڈانی تعینات کردیا گیا تھا۔
ایف بی آر کے 10 نومبر کو جاری نوٹیفکیشن کے مطابق گریڈ 19 کے افسر ہونک بلوچ کا تبادلہ کر کے سیکرٹری ایف بی آر ہیڈکوارٹر تعینات کیا گیا ہے جبکہ دو دن قبل جاری نوٹیفکیشن میں انہیں ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈائریکٹوریٹ آف ان ہٹ آؤٹ پٹ کوافیشنٹ آرگنائزیشن ساؤتھ کراچی سے تبادلہ کر کے ایڈیشنل کلکٹر کلکٹریٹ آف اپریزمنٹ ویسٹ کسٹم ہاؤس کراچی تعینات کیا گیا تھا۔
کسٹم کے گریڈ 19 کے افسر عطا اللہ شبیر کا تبادلہ کر کے انہیں سیکرٹری ایف بی آر ہیڈکوارٹر تعینات کیا گیا ہے جبکہ جمعہ کو جاری نوٹیفکیشن میں انہیں ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلئیرنس آڈٹ سے ایڈیشنل کلکٹر کلکٹریٹ آف ساؤتھ ایشیا پاکستان ٹرمینل تعینات کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ایف بی آر میں سیکرٹری کی پوسٹ ایسے افسران کو تفویض کی جاتی ہے جن افسران کے خلاف شکایات موجود ہوں اور انہی سائیڈ لائن کرنے کے لئے ایڈمن پول میں رکھتے ہوئے انہیں یہ عہدے دیا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ گریڈ 19 کے افسر ہارون وقار ملک اور ہونک بلوچ ایف آئی اے کے مقدمے میں نامزد ثاقف سعید کے قریبی سمجھے جاتے ہیں اور یہ ہی وجہ ہے کہ ان افسران کو پہلے اہم عہدوں پر تعینات کیا گیا پھر چیئرمیین ایف بی آر کو حساس اداروں نے رپورٹ رسال کی تو انہیں 48 گھنٹوں میں واپس ایف بی آر ہیڈکوارٹر تعینات کردیا گیا۔
زرائع کے مطابق جمعہ کو گریڈ 17 سے گریڈ 20 تک 199 افسران کا تبادلہ کیا گیا تھا اور ان میں بعض افسران کے خلاف حساس اداروں کی جانب سے چیئرمین ایف بی آر آفس کو رپورٹ ارسال کی گئی ہیں اور آنے والے دنوں میں مزید افسران کو ایف بی آر ہیڈکوارٹر رپورٹ کرنے کی ہدایت کی جائے گی۔