fbr-cars-PP

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے شعبہ کسٹمز میں ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کسٹمز کو آپریشنل مقاصد کے لئے نان کسٹم پیڈ ٹمپرڈ کے لئے اضافی گاڑیوں کے استعمال سے روک دیا ،ایف بی آر کی خریدی ہوئی یا کسی ادارے کہ فنڈنگ سے حاصل ڈبل کیبن کی بھی تعداد مقرر کردی گئی۔

ایف بی آر کے کسٹم ونگ میں تعینات سیکرٹری انفورسمنٹ اینڈ کو اردنیشن 22 نومبر کو ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کو آپریشنل مقاصد کے لئے استعمال نان کسٹم پیڈ ٹمپرڈ گاڑیوں کی تعداد مقرر کرتے ہوئے اضافی گاڑیاں کلکٹریٹ کسٹم انفورسمنٹ کے حوالے کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ایف بی آر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کے ہیڈ آفس میں آپریشنل مقاصد کے لئے استعمال گاڑیوں کی تعداد 12 کردی گئی ہے جب کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کسٹمز کراچی ،لاہور پشاور اور کوئٹہ کے دفاتر کو 10 نان کسٹم پیڈ ٹمپرڈ گاڑیاں آپریشنل مقاصد کے لئے استعمال کرنے کا کہا گیا ہے۔

3dc556ff-0293-4eda-b33e-4fdf2467772d

واضح رہے کہ ماضی میں ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کسٹمز میں تعینات افسران کسٹم جنرل آرڈر کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک ایک افسر کے پاس نان کسٹم پیڈ ٹمپرڈ تین سے زائد استعمال کرتے رہے ہیں اور بیشتر افسران کے پاس اب بھی یہ گاڑیاں ان کے گھریلو استعمال میں ہیں جو آپریشنل مقاصد کے نام پر حاصل کی گئی تھیں اور ان افسران نے تاحال یہ گاڑیاں کسٹمز کو واپس نہیں کی ہیں۔

ایف بی آر کے اسی نوٹیفکیشن میں انفورسمنٹ اینڈ کوارڈی نیشن نے ڈائریکٹوریٹ آف کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کو آگاہ کیا یے کہ ایف بی آر کے فنڈز سے خریدی ہوئی یا مختلف اداروں کی جانب سے تحفے میں دی جانے والی ڈبل کیبن ویگو گاڑیاں بھی انفورسمنٹ کو واپس کی جائیں اور ہر ڈائریکٹوریٹ میں ایک ویگو گاڑی ہی موجود رہے جب کہ باقی ویگو گاڑیاں انفورسمنٹ کے حوالے کردی جائیں۔

ایف بی آر کے حالیہ نوٹیفکیشن میں ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن میں تعینات افسران کو ہدایت کی کی گئی ہے کہ وہ گاڑیاں فوری واپس کریں جب کہ تمام ڈائریکٹوریٹس کو کہا گیا یے کہ جو گاڑیاں واپس ہوں اس کی اصل تعداد مکمل رپورٹ کے ساتھ 27 نومبر تک چیئرمین ایف بی آر آفس میں ہونے والی بورڈ میٹنگ میں پیش کی جائیں اور خلاف ورزی کرنے والے کسٹم افسران کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔