images

نیشنل بینک آف پاکستان میں اس سال بھی پروموشن کے عمل نے ایک بار پھر میرٹ اور شفافیت کے دعووں کو مشکوک بنا دیا ہے۔ ملازمین کی جانب سے شکایات موصول ہوئی ہیں کہ اس سال منعقد کیے گئے پروموشن ٹیسٹ میں بینکاری کے عملی اور پیشہ ورانہ تقاضوں کے بجائے ایسے سوالات شامل کیے گئے جو کسی اسکول کے انٹری ٹیسٹ یا جنرل نالج کے کوئز کا حصہ معلوم ہوتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ٹیسٹ میں نہ تو نام یور کسٹمرز (کے وائی سی) یا اینٹی منی لانڈرنگ (اے ایم ایل) جیسے اہم بینکاری اصولوں پر سوالات شامل تھے، نہ ہی اسٹیٹ بینک کی ریگولیٹری گائیڈ لائنز، سسٹمز، جنرل لیجر (جی ایل )کوڈز، یا بیلنسنگ سے متعلق کوئی علمی جانچ کی گئی۔ اس کے برعکس سوالات کچھ یوں تھے۔

خورغودستان کا دارالحکومت؟
پینٹنگ کا کور کیا ہوتا ہے؟
تین لڑکیوں کی عمریں کس تناسب سے ہیں؟
ریاضی کے سیریل نمبرز میں اگلا نمبر کون سا ہوگا؟

ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ ٹیسٹ دیکھ کر لگا جیسے ہمیں بینکنگ کا امتحان نہیں، بلکہ آئی ایس بی بی یا سی۔ ٹی ایس کا انٹری ٹیسٹ دیا جا رہا ہو۔ کیا ہم بینکر ہیں یا کسی پرائمری اسکول کے استاد لگنے جا رہے ہیں؟۔

ملازمین کا دعویٰ ہے کہ ٹیسٹ کے بعد مارکس شیئر نہیں کیے جاتے، نہ ہی کوئی اسسمنٹ یا فیڈبیک فراہم کیا جاتا ہے۔ نہ اعتراض کا کوئی فورم موجود ہے اور نہ ہی شفافیت کا کوئی نظام ہے۔افسران کا کہنا ہے کہ "پاس” وہی افراد ہوں گے جن کے نام پہلے سے "فائنل لسٹ” میں موجود ہیں جبکہ اہل اور قابل افسران صرف اس لیے رہ جائیں گے کہ ان کے پاس "صحیح تعلقات” نہیں ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرز عمل سے ادارے کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔ ایک ریٹائرڈ بینکنگ ماہر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جب پروموشن کی بنیاد پروفیشنل قابلیت کے بجائے سفارش اور چمچہ گیری ہو، تو ادارے ترقی نہیں کرتے۔ پھر صرف وہی آگے آتے ہیں جو سسٹم کو خوش رکھنے کا فن جانتے ہیں، نہ کہ وہ جو کام جانتے ہیں۔

ملازمین کا کہنا ہے کہ جب ادارہ خود اپنے اسٹاف کو بینکاری کے بجائے عمومی معلومات اور پہیلیوں میں الجھائے، تو پھر یہ شکایت بے معنی ہو جاتی ہے کہ اسٹاف سنجیدہ نہیں یا ادارے میں اہلیت کی کمی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اگر بینک واقعی پروفیشنل ازم کو فروغ دینا چاہتا ہے، تو پروموشن ٹیسٹ کو بینکنگ سے ہم آہنگ اور شفاف بنایا جائے۔

اب سوال یہ ہے کہ کیا نیشنل بینک کی مینجمنٹ ان شکایات کا نوٹس لے گی؟ کیا پروموشن کے نظام کو شفاف، میرٹ پر مبنی اور بینکنگ کی اصل ضروریات سے ہم آہنگ کیا جائے گا؟۔فی الحال، نیشنل بینک کی جانب سے ان الزامات پر کوئی سرکاری مؤقف سامنے نہیں آیا۔

اگر آپ نیشنل بینک کے ملازم ہیں اور اس معاملے سے متعلق آپ کا کوئی تجربہ یا معلومات ہیں، تو ہمیں اپنی رائے ضرور ارسال کریں۔