سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے سندھ انفارمیشن کمشنر کی تعیناتی کے خلاف دائر درخواست پر چیف سیکرٹری سندھ،سیکرٹری انفارمیشن سندھ ،سمیت دیگر کو نوٹسسز جاری کردئیے۔
سندھ انفارمیشن کمیشن میں محمد سلیم خان کی بطور انفارمیشن کمشنر حالیہ تعیناتی کو سندھ ہائی کورٹ میں آئینی درخواست کے ذریعے چیلنج کر دیا گیا ہے۔ یہ درخواست معروف سماجی کارکن اور عوامی مفاد میں مقدمات دائر کرنے والے عامر بلوچ نے دائر کی ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ یہ تعیناتی نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ سندھ ٹرانسپیرنسی اینڈ رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2016 کی کھلی خلاف ورزی بھی ہے۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ مذکورہ تعیناتی قانون کی دفعہ 12(6)(b) سے متصادم ہے، جس کے تحت انفارمیشن کمشنر کے عہدے پر صرف وہی افراد فائز ہو سکتے ہیں جن کا تعلق سول سوسائٹی سے ہو اور جنہیں ماس کمیونیکیشن، اکیڈیمیا یا حق برائے معلومات کے شعبے میں کم از کم پندرہ سال کا تجربہ حاصل ہو۔ محمد سلیم خان، جو کہ سابق سرکاری افسر اور سندھ انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے سابق ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز رہ چکے ہیں، اس معیار پر پورے نہیں اترتے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق کمیشن تین ارکان پر مشتمل ہونا چاہیے ایک ریٹائرڈ سینئر سول سرونٹ بطور چیف انفارمیشن کمشنر، ایک ہائی کورٹ جج بننے کا اہل وکیل، اور ایک سول سوسائٹی کا نمائندہ ہو۔موجودہ کمیشن میں ڈاکٹر جاوید علی بطور چیف انفارمیشن کمشنر اور ایڈووکیٹ نور محمد ڈایو پہلے ہی خدمات انجام دے رہے ہیں جب کہ محمد سلیم خان کی بطور تیسرا رکن تعیناتی جو کہ ایک اور سابق بیوروکریٹ ہیں، قانون کی روح کے منافی قرار دی گئی ہے۔
یہ آئینی درخواست آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت دائر کی گئی ہے، جس میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ سلیم خان کی تعیناتی کے خلاف ریٹ آف کووارنٹو جاری کرے، 23 جولائی 2025 کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے اور حکومت سندھ کو ہدایت دے کہ وہ سلیم خان کو دی گئی تنخواہیں و مراعات واپس لے۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ یہ تعیناتی غیر شفاف انداز میں، قانونی تقاضوں کو نظر انداز کرتے ہوئے کی گئی، جس سے نہ صرف قانون کی خلاف ورزی ہوئی بلکہ کمیشن میں شفافیت اور منصفانہ نمائندگی کے اصول بھی پامال ہوئے۔
سندھ ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ اس تعیناتی کی قانونی حیثیت کا جائزہ لے، اسے قانون کے مطابق پرکھے، اور یہ یقینی بنائے کہ سندھ انفارمیشن کمیشن آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر اپنے فرائض انجام دے۔