وفاقی حکومت نے ملک بھر میں سائبر کرائم کی وارداتوں کی روک تھام اور سائبر کرائم جرائم میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کی کے لئے ایف آئی اے سے سائبر کرائم کو علیحدہ کرکے نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی تشکیل دے دی.

نئی ایجنسی کے قیام کے بعد ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے سے سائبر کرائم ونگ کو الگ کر کے نیا ڈی جی تعینات کیا جائے گا جب کہ ایف آئی اے میں سائبر کرائم پروجیکٹ کے زریعے بھرتی ہونے والے افسران و اہلکاروں کو ایک نوٹیفکیشن کے زریعے نئی ایجنسی میں ضم کردیا جائے گا۔

ملک بھر میں ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ میں ڈیپوٹیشن پر تعینات افسران و اہلکاروں کو ایک برس کی مہلت دی جائے گی کہ وہ اپنے ادارے میں واپس چلے جائیں اور اگر سائبر کرائم ایجنسی میں شمولیت اختیار کرنی ہے تو تعلیمی قابلیت کو سائبر کرائم ونگ کے رولز کے مطابق کرنا ہوگا ۔

واضح رہے کہ نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی میں افسران کی تعیناتی و تقرری پروویزن الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا)رولز 2016 کے مطابق ہوگی۔نئی ایجنسی کے قیام کے بعد سائبر کرائم کے ہیڈ آفس اور زونل دفاتر کے لئے نئی عمارتوں کے ساتھ نئے تھانوں کی تشکیل اہم چیلنج ہوگا جس کے لئے وفاقی حکومت کو علیحدہ سے بجٹ مختص کرنا ہے ۔

یاد رہے کہ پیکا رولز کی تیاری وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے زریعے کی گئی تھی تاہم نیشنل سائبر کرائم ایجنسی وفاقی وزارت داخلہ کے ماتحت ہوگی ۔