وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل (اے ایچ ٹی سی) کراچی نے امریکی قونصل خانے کی جانب سے موصول ہونے والی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ نمبر 317/2025 درج کرلیا ہے۔ یہ مقدمہ انسداد اسمگلنگ آف مائیگرنٹس ایکٹ 2018 (ترمیمی 2025) کی دفعات 3، 4 اور 6 کے تحت رجسٹر کیا گیا۔


ایف آئی اے حکام کے مطابق کارروائی کے نتیجے میں دو مبینہ انسانی اسمگلرز کو گرفتار کیا گیا جن کی شناخت عظمیٰ مصطفیٰ جو ویلنشیا ٹاؤن لاہور اور محمد شبیر جو شرقی کالونی وہاڑی کے نام سے ہوئی ہے۔ دونوں ملزمان پر منظم انداز میں تارکین وطن کی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔

تحقیقات کے دوران مزید دو مفرور ملزمان کے نام بھی سامنے آئے ہیں، جن میں کرن فیصل اور اسفند شاہ شامل ہیں۔ یہ دونوں لاہور میں قائم ٹریول ایجنسی و کنسلٹنسی مسرز دنیا وائز انٹرنیشنل کے مالک/شریک مالک بتائے جاتے ہیں جو مبینہ طور پر انسانی اسمگلنگ کے اس کاروبار میں مرکزی کردار ادا کر رہی ہے اورتفتیش کے دوران مزید واضح کیا جائے گا۔
ایف آئی اے کے مطابق وہ افراد جنہیں بیرون ملک اسمگل کیا جارہا تھا، انہیں قانون کے تحت متاثرین قرار دے کر رہا کردیا گیا ہے۔
ادارہ کا کہنا ہے کہ تحقیقات کو مزید وسعت دی جارہی ہے تاکہ اس پورے نیٹ ورک کو بے نقاب کیا جا سکے جو غیر ملکی ملازمت اور کنسلٹنسی کے نام پر سادہ لوح شہریوں کو شکار بنا رہا ہے۔