انسانی اسمگلروں سے رابطے اور بدعنوانی میں ملوث انسپکٹرز سے ہیڈ کانسٹیبل تک افسران و اہلکار نوکریوں سے برخاست،سندھ پولیس سے ڈیپوٹیشن پر جانے والے کرپٹ افسر کو بھی ملازمت سے فارغ کرنے کے لئے آئی جی سندھ کو خط تحریر کردیا گیا ۔
ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے رفعت مختار راجہ کی زیر صدارت اردلی روم کا انعقاد کیا گیا ۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق کرپشن اور ناقص تفتیش میں ملوث اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کردی گئی ہے۔بدعنوانی، کرپشن، ناقص کارکردگی اور تفتیش میں ملوث 4 آفسران کو سخت سزائیں سنائی گئی جبکہ آئی جی سندھ کو ڈیپوٹیشن پر آئے سب انسپیکٹر کو نوکری سے برخاست کی سفارش کر دی گئی
انسپکٹر، سب انسپکٹر، ٹیکنیکل اسسٹنٹ اور ہیڈ کانسٹیبل کو کرپشن، انسانی سمگلروں سے رابطے اور ناقص کارکردگی پر نوکری سے برخاست کر دیا گیا۔
لاہور ائرپورٹ پر تعینات سب انسپیکٹر کو انسانی سمگلروں سے رابطے ثابت ہونے پر نوکری سے برخاست کر دیا گیا۔
سی ٹی ڈبلیو کراچی میں تعینات انسپیکٹر کو بدعنوانی اور کرپشن میں ملوث ہونے پر نوکری سے برخاست کر دیا گیا۔
سندھ پولیس سے ڈیپوٹیشن پر آئے سب انسپکٹر کو بھی بدعنوانی میں ملوث ہونے پر نوکری سے برخاست کے لئے آئی جی سندھ کو سفارش کر دی گئی۔
ٹینیکل اسسٹنٹ اور ہیڈ کانسٹیبل کو سسٹم میں درست معلومات نہ شامل کرنے پر نوکری سے برخاست کر دیا گیا
ملتان ائرپورٹ میں تعینات 2 ہیڈ کانسٹیبلز کو غفلت اور لاپروائی برتنے پر عہدے سے تنزلی کی سزائیں سنائی گئی
فیصل آباد ائرپورٹ میں تعینات 2 کانسٹیبلز کی امیگریشن میں غفلت اور لاپرواہی برتنے پر سروس ضبط کر لی گئی
جبکہ ملتان ائرپورٹ پر تعینات سب انسپیکٹر کو بھی غفلت اور لاپرواہی پر دیگر محکمانہ سزا سنائی گئی
ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ کرپشن، غفلت اور ناقص تفتیش میں ملوث اہلکاروں کی ایف آئی اے میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ادارے کو کرپشن اور کالی بھیڑوں سے پاک کرنے کے لیے سخت احتسابی عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ احتسابی عمل سے ہی انسانی سمگلنگ اور کرپشن کا خاتمہ ممکن ہوگا۔ ڈی جی ایف آئی اے کے مطابق غفلت برتنے والے افسران کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔