
ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کراچی کا ڈالر کی غیر قانونی خرید و فروخت پر کارروائی کرتے ہوئے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
کارروائی میں جس شخص کو ڈالر فروخت کئے جارہے تھے نا وہ شخص گرفتار ہوا نا ہی اس کا نام مقدمے میں ملزم کے طور پر ظاہر کیا گیا، تفتیشی افسر کی غفلت سے ڈالر کی غیر قانونی فروخت کا مقدمہ عدالتی کارروائی میں کمزور ہونے کا امکان ہے۔
مقدمے میں مبینہ طور پر 25 ہزار امریکی ڈالر کے بجائے 18 ہزار امریکی ڈالر ظاہر کئے گئے ،دونوں ملزمان کو امریکی ڈالر فراہم کرنے والے کردار ہمیشہ ایف آئی اے کی تحقیقات یا مقدمے میں نامزد ہونےسے رہ جاتا ہے ۔
ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کراچی نے انسپکٹر شاہد کی سربراہی میں غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث 2 ملزمان گرفتار کرلیا۔ ترجمان ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ملزمان میں محمد شہزاد اور محمد حنیف شامل ہیں۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزمان کو کراچی کے علاقے صدر میں ایٹیریم مال کے سامنے کے بی سی فوڈز سے محمد شہزاد اور زیب النساء اسٹریٹ انگلش بوٹ ہاؤس کے سامنے سے حنیف کوگرفتار کیا گیا۔
ایف آئی اے کے مطابق ملزمان بغیر لائسنس کرنسی ایکسچینج کا کاروبار کر رہے تھے، ملزمان کے خلاف کارروائی خفیہ اطلاع پر عمل میں لائی گئی، چھاپے کے دوران ملزمان سے 18000 امریکی ڈالر اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج سے متعلق ریکارڈ بھی برآمد ہوا ہے۔
ملزمان سے 3عدد موبائل فونز بھی برآمد کئے گئے، ملزمان برآمد ہونے والی کرنسی کے حوالے سے حکام کو مطمئن نہ کر سکے، ایف آئی اے کے مطابق ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب زرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری پر درج مقدمہ عدالتی کارروائی کے دوران تفتیش میں ایف آئی اے سے زیادہ ملزمان کو سہولت ملے گی جس کی وجہ دونوں گرفتار ملزمان امریکی ڈالر فروخت کرنے کے لئے آئے تھے لیکن ایف آئی اے نے اس ملزم کو گرفتار نہیں کیا جس نے امریکی ڈالر خریدنے تھے جب کہ اس مقدمے کا اہم کردار صدر میں ایک عرصے سے ڈالر کی مبینہ غیر قانونی فروخت میں ملوث علی اسٹار جو ان دونوں ملزمان کی بھی سرپرستی میں ملوث ہے اس کا نام ہمیشہ سے ایف آئی اے کی انکوائری اور مقدمے میں سامنے نہیں آیا ہے۔