سندھ پولیس نے امن و امان کی صورتحال اور اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں سے نمٹنے کے لئے ایف آئی اے ، موٹروے پولیس اور اینٹی انکروچمنٹ فورس میں ڈیپوٹیشن پر جانے والے 318 پولیس افسران و اہلکاروں کو فوری واپس بلانے کے لئے خط تحریر کردیا.

ایف آئی اے میں ڈیپوٹیشن پر جانے والے بعض پولیس افسران مدت مکمل ہونے کے باوجود ڈیپوٹیشن میں توسیع حاصل کر چکے ہیں،ایف آئی ے کی فہرست میں شامل کچھ افسران کی واپسی بھی ہوچکی ہے۔

 

1
2
3
4
5
6
7
8
pic upload

 

سندھ پولیس کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس اسٹیبلشمنٹ ون سید سلیمان حسین کے دستخط سے جاری تین علیحدہ مراسلوں کے مطابق ایف آئی اے ، نیشنل ہائی وے موٹر وے پولیس اور انکروچمنٹ فورس میں مجموعی طور پر 318 افسران و اہلکار سندھ پولیس سے ان اداروں میں تعینات ہیں ۔

پولیس کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں کچے کے علاقے میں امن و امان اور کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر قابو پانے کے لئے نفری کی کمی ہے جس کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے لہذا ان اداروں کے افسران ڈیپوٹیشن پر جانے والے ان افسران و اہلکاروں کی خدمات کو فوری طور پر سندھ پولیس کے حوالے کیا جائے تاکہ ان افسران کو ان علاقوں میں تعینات کیا جاسکے۔

سندھ پولیس کی جانب سے بھیجے جانے والے مراسلے کے مطابق ایف آئی اے میں مجموعی طور پر 112 افسران و اہلکار ڈیپوٹیشن پر تعینات ہیں جو 2018 سے ایف آئی اے کے مختلف سرکلز ،زونز اور امیگریشن میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں ان افسران میں 58 انسپکٹر ،سب انسپکٹر اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر شامل ہیں جب کہ 54 ہیڈ کانسٹیبل اور کانسٹیبل شامل ہیں ۔

واضح رہے کہ ایف آئی اے میں ڈیپوٹیشن پر تعینات پولیس افسران و اہلکاروں میں سے کچھ افسران کی سندھ پولیس میں واپسی ہوچکی ہے جب کہ بعض افسران نے اعلی افسران کی سفارش کے زریعے اپنی ڈیپوٹیشن میں خلاف ضابطہ توسیع حاصل کرلی ہے ۔

اسی طرح سندھ پولیس کے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے جاری مراسلے کے مطابق نیشنل ہائی وے موٹر وے پولیس میں مجموعی طور پر 214 افسران و اہلکار ڈیپوٹیشن پر تعینات ہیں جس میں 128 انسپکٹر اور سب انسپکٹر شامل ہیں جب کہ 86 ہیڈکانسٹیبل اور کانسٹیبل شامل ہیں ۔

سندھ پولیس کے اسٹبلشمنٹ ڈویژن کے مطابق اینٹی انکروچمنٹ فورس میں ایک انسپکٹر اور ایک سب انسپکٹر ڈیپوٹیشن پر تعینات ہیں جن کی خدمات فوری طور پر سندھ پولیس کے حوالے کردی جائیں۔

یاد رہے کہ ماضی میں بھی امن وامان اور اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں نفری کی کمی کو بنیاد بنا کر ڈیپوٹیشن پر تعینات افسران کی خدمات سندھ پولیس کے حوالے کرنے کے مراسلے اور نوٹیفیکیشن کا اجراء ہوتا رہا ہے تاہم سندھ پولیس سے جانے والے افسران پولیس سے زیادہ مراعات اور وائٹ کالر کرائم کے خلاف بڑی انکوائریوں میں بڑے کاروباری طبقے ،سیاسی جماعتوں کے اراکین اسمبلی اور بیوروکریسی کے افسران سے مبینہ طور پر قربت اتنی بڑھا لیتے ہیں کہ جب بھی اس طرح کا کوئی نوٹیفکیشن یا مراسلہ جاری ہوتا ہے تو اسے روک لیتے ہیں اور اپنے ڈیپوٹیشن کے عرصے کو بڑھا بھی لیتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے