
کسٹم اپیلنٹ ٹریبونل کراچی کے دو رکنی بینچ نے 6 پیٹرولیم کمپنیوں کو ریگولیٹری ڈیوٹی چوری کرنے پر قومی خزانے میں ڈیڑھ ارب جمع کرانے کا حکم دیا ہے، 2022 میں وفاق نے موٹر اسپرٹ کی درآمد پر 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی ،6 پیٹرولیم کمپنیوں نے 32 کنسائمنٹس میں جعل سازی کے زریعے ریگولیٹری ڈیوٹی بچانے کی کوشش کی۔ کسٹم اپیلنٹ ٹریبونل کے بینچ نے پورٹ قاسم کلکٹریٹ کی 6 اپیلوں پر فیصلہ جاری کیا۔
تفصیلات کے مطابق کسٹم اپیلنٹ ٹریبونل بینچ تو میں ممبر جوڈیشل مظہر علی گھالو اور ممبر ٹیکنیکل ٹو امتیاز احمد شیخ نے پورٹ قاسم کلکٹریٹ کی 6 اپیلوں k2139/ 2024,k2140/2024,k2141/2024,k2142/2024,k2143/2024,k2144/2024 میں میسرز حیسکول پیٹرولیم لمیٹڈ (این ٹی این 1496632)،میسرز گیس اینڈ آئل پاکستان لمیٹڈ (این ٹی این 3935947)،میسرز تاج گیسو لائن لمیٹڈ (این ٹی این 7214049)،میسرز مائی پیٹرولیم پرائیویٹ لمیٹڈ (این ٹی این 7373319)،میسرز پوما انرجی پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ (این ٹی این 1507618)اور میسرز یورو آئل پرائیویٹ لمیٹڈ (این ٹی این 7203135) کو جولائی 2022 کی کنسائمنٹس میں ریگولیٹری ڈیوٹی جعل سازی کے زریعے بچانے کی کوشش پر قومی خزانے میں جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
کسٹم اپیلنٹ ٹریبونل کراچی کے فیصلے کی دستاویزات کے مطابق مزکورہ پیٹرولیم کمپنیوں نے 32 کنسائمنٹس کے لئے بل آف لیڈنگ 27 جون 2022 کو جمع کرایا اور 28 جون 2022 کو موٹر اسپرٹ کی کنسائمنث لے کر بحری جہاز لنگر انداز ہوا اور اس کنسائمنٹس کی کلئیرنس کے لئے لیٹر آف کریڈٹ 6 جولائی 2022 کو جمع ہوئی جب کہ 16 کنسائمنٹس 19 جولائی 2022 کو کلئیر ہوئیں جب کہ 16 کنسائمنٹس کو ایکس بانڈ کردیا گیا اور ان کنسائمنٹس کو مرحلہ وار کمپنیوں نے کلئیر کرنا شروع کیا۔
فیصلے کی دستاویزات کے مطابق وفاقی حکومت نے جون 2022 میں موٹر اسپرٹ پر 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی جس پر یکم جولائی 2022 سے عمل درآمد ہونا تھا تاہم مزکورہ پیٹرولیم کمپنیوں نے جعل سازی کے زریعے 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کنسائمنٹس پر جمع نہیں کروائیں اور پیٹرولیم کمپنیوں نے موقف اختیار کیا کہ کیونکہ یہ کنسائمنٹ جون 2022 میں درآمد کی گئیں لہذا اس کنسائمنٹ پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد نہیں ہوسکتی ۔
کسٹم پورٹ قاسم کلکٹریٹ نے موقف اختیار کیا کہ ان کنسائمنٹس کی کلئیرنس جولائی 2022 میں ہوئی ہے لہزا ان پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد ہوتی ہے اور یہ کمپنیاں ڈیڑھ ارب ریگولیٹری ڈیوٹی قومی خزانے میں جمع کرانے کی پابند ہیں۔
کسٹم اپیلنٹ ٹریبونل کراچی کے دو رکنی بینچ نے پورٹ قاسم کلکٹریٹ کے موقف کو درست تسلیم کرتے ہوئے تحریری حکم جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یہ کنسائمنٹ 20 جون 2022 سے 30 جون 2022 کے درمیان کلئیر کرانے کی کوشش کی جاتی توایس آر او 806(1)2022جے زریعے اس کنسائمنٹ پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد نہیں ہوتی تاہم وفاقی حکومت کے ایس آر او 966(1)2022 نافز العمل ہوگیا تھا اس لئے پیٹرولیم کمپنیاں ریگولیٹری ڈیوٹی جمع کرانے کی پابند ہیں۔