36998373_1752157288187344_8480693894122569728_n

ڈائریکٹر جنرل کسٹم انٹیلی جنس علی رضا خان ہنجارہ پر کسٹم گروپ گریڈ 20 کے افسر نے اسمگلنگ میں ملوث ٹھیکیداروں اور افسران و اہلکاروں کے ذریعے نیٹ ورک برقرار رکھنے کا الزام عائد کردیا۔

گریڈ 20 کے کسٹم گروپ کے افسر نثار احمد پھلڑواں نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے ایک آڈیو پیغام میں کہا کہ جب سے آپ ڈائریکٹر جنرل بنے ہیں مصروف زیادہ ہوگئے ہیں نا ہی فون اٹھاتے ہیں اور نا ہی کسی کا جواب دیتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے معلوم ہے ڈی جی بننے کا بعد مصروفیات بڑھ جاتی ہیں ۔انہوں نے اپنے آڈیو پیغام میں مزید کہا کہ گزشتہ ڈائریکٹر جنرل کسٹم انٹیلی جنس فیض احمد چدھڑ کی طرز پر کرپٹ نہیں ہیں لیکن آپ نے کسر بھی کوئی نہیں چھوڑی ہے۔

کسٹم گروپ گریڈ 20 کے افسر نثار احمد پھلڑواں کا آڈیو پیغام 

پیغام میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جن افسران و اہلکاروں کی نشاندہی آپ کو کی گئی ہے ان کو تبدیل نہیں کیا گیا اسی طرح جو لاہور میں ٹھیکدار ملک مبین ضیاء بھٹی ہوں انہوں نے کسٹم وئیر ہاؤس کی ویسے ہی بولیاں لگا رکھی ہیں جیسے گزشتہ ڈی جی کے زمانے میں تھیں اب دو کروڑ کوئٹہ کے اسمگلروں سے ماہانہ وصول کر کے وئیر ہاؤس میں رکھا سامان فروخت کیا جارہا ہے، ٹھیکدار کسٹم انٹیلی جنس میں سپاہیوں سپرئٹنڈئس کے ٹرانسفر پوسٹنگ کا سودا لگا رہے ہیں۔

انہوں نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ یہ ٹھیکدار آپ کی فل پروٹیکشن میں ہیں یہ آڈیو پیغام کسی بھی کورٹ میں لے جائیں میں اس کا سامنا کرنے کو تیار ہوں۔ آپ سے مایوسی ہوئی ہے آپ با اختیار افسر ہیں جو چاہے کارروائی کرسکتے ہیں میں تیار ہوں۔

واضح رہے کہ سابق ڈی جی کسٹم انٹیلی جنس فیض احمد چدھڑ اور کسٹم گروپ میں گریڈ 20 کے افسر نثار احمد پھلڑواں کے درمیان گللگت میں پوسٹنگ کے دوران اسمگلنگ کے کنٹینرز کلئیر کروانے پر جھگڑا ہوا تھا جس پر اس وقت ایک بڑی انکوائری ہوئی تھی تاہم اس انکوائری رپورٹ کو منظر عام پر نہیں لایا گیا تھا۔