
ایف بی آر اور کسٹم کے افسران نے ضبط کی گئی ٹیمپرڈ گاڑیاں من پسند افسران اور ڈرائیوروں کو الاٹ کر دیں۔
ضبط شدہ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو بھی ٹیمپرڈ کر کے آکشن کی دوڑ سے باہر کر دیا جاتا ہے، اعلیٰ افسران کے زیر استعمال گاڑیوں کے پیٹرول اور ڈیزل کی ادائیگیاں ادارے سے ہوئیں، ٹیمپرڈ گاڑیوں کے استعمال میں قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی گئی ہے۔
ایف بی آر اور کسٹم کے افسران اور ان کے ڈرائیوروں کو ٹیمپرڈ گاڑیاں الاٹ ہونے کا انکشاف ہوا ہے، مزکورہ گاڑیاں کلکٹریٹ اسلام آباد سے ایف بی آر، کسٹم ،پولیس کے افسران کو منتقل ہوئیں ان افسران میں بعض کسٹم سے دوسرے محکموں میں تبادلہ ہونے کے بعد جا چکے ہیں۔
واضح رہے کہ کسٹم حکام گاڑیوں کو ضبط کرنے کے بعد اسے ٹمپرڈ کرتے ہیں تاکہ نان کسٹم پیڈ گاڑیاں آکشن میں نا جاسکیں اور ٹمپرڈ گاڑیاں ایف بی آر کے افسران من پسند افسران ،خواتین اور ڈرائیوروں کو تقسیم کر سکیں۔
ایف بی آر سے حاصل دستاویزات کے مطابق 1800 سی سی سے اوپر لگژری گاڑیاں گریڈ 18 سے گریڈ 22 تک کے افسران کو غیر قانونی تقسیم کی گئیں جب کہ 1500 سی سی سے کم گاڑیاں من پسند خواتین ،افسران کے ڈرائیوروں، افسران کی بیگمات اور بچوں کے زیر استعمال گاڑیوں کے ڈرائیوروں کو بھی تقسیم کی گئی ہیں۔
دستاویزات کے مطابق ٹویوٹا لینڈ کروزر اے بی ایچ011 ،اے ایچ کے 781 ، ٹویوٹا لینڈکروزر نمبرAMB786، ٹویوٹا لینڈ کروزر نمبرLEB20-9956 ٹویوٹا پراڈو ٹی ایکس AKC015 AMC653‘ڈپٹی کلکٹر ڈرائی پورٹ ZK313 ، ALU930، کے پی ایس گاڑی نمبرATF163‘ AHL469‘ LEC3148‘ ACB381‘ AMY034‘ DZ564‘ BF9559‘ AJK837‘ BGS450‘ ADA944‘ VU994‘ AJP758‘ E0529‘ AZC628‘ AVV439‘ VTK485‘ ZF460‘ AAR257‘ AD757‘ AFG122‘ IDN547‘ VG819‘ AGS642‘ AHK291‘ IDE5279‘ BF9134‘ LEE5150‘ ZW152‘ VF3798‘ BBY108‘ ABW196‘ LEC1211‘ BDF556,سمیت دیگر گاڑیاں ان افسران نے قوانین کی دھجیاں اڑا کر الاٹ کیں۔