
ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی نے معدنیات کے نام پر بجری چین ایکسپورٹ کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق چین کے امپورٹر کی شکایت پر درج انکوائری میں ایف آئی نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کیا، کراچی سے تعلق رکھنے والے ایکسپورٹر نے بین الاقوامی لیب ایس جی ایس کا جعلی سرٹیفکیٹ استعمال کیا اور کنسائمنٹ چین پہچنے سے قبل مسلم کمرشل بینک کی برانچ سے تمام رقم نکال لی۔

ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی نے ڈائریکٹر نعمان صدیقی کی سربراہی میں زونل بورڈ کی منظوری کے بعد کراچی کے ایکسپورٹر میسرز ڈانزو ٹریڈرز کے خلاف مقدمہ الزام نمبر 29/2024درج کر کے اس کے مالک زیشان افضال بلگرامی کو آئی آئی چندریگر روڈ پر قائم راٹر چیمبر کی چوتھی منزل پر دفتر نمبر 35 سے گرفتار کرلیا ہے۔



ایف آئی اے میں درج مقدمے کی دستاویزات کے مطابق میسرز ڈینزو اور چین کے امپورٹر میسرز جیانگ سو فارن ٹریڈرز کارپوریشن کے درمیان 17 جنوری 2024 کو معاہدہ ہوا کہ پاکستان سے 1500 میٹرک ٹن (کروم اور لیمپی) ایکسپورٹ کی جائے گی جس کے لئے لیٹر آف کریڈٹ پر 11 کروڑ 39 لاکھ پاکستانی روپے کے مساوی امریکی ڈالر 413078.99 تیار ہوا اور کراچی پورٹ سے 11 فروری 2024 کو 20 فٹ کے 60 کنٹینرز میں سامان کو ایکسپورٹ کردیا گیا جس میں معدنیات (کلے ،اسٹون ،کروم اور لیمپی)کو دستاویزات میں ظاہر کر کے چین کی پورٹ زینگ یانگ کے لئے روانہ کردیا گیا جس کے لئے پاکستان میں قائم۔بین الاقوامی لیب ایس جی ایس کی لیب ٹیسٹ رپورٹ بھی ساتھ منسلک کی گئی۔
ایف آئی اے کے درج مقدمے کی دستاویزات کے مطابق یہ کنسائمنٹ 7 مارچ کو چین کی پورٹ پر منتقل ہونا تھی تاہم کراچی کے ایکسپورٹر زیشان افضال بلگرامی نے جعل سازی کے زریعے مسلم کمرشل بینک کلاتھ مارکیٹ برانچ کے اکاوئنٹ نمبر 1281001687490001میں لیٹر آف کریڈٹ یکم مارچ 2024 کو جمع کروایا اور 6 مارچ 2024 کو 11 کروڑ 39 لاکھ کی تمام رقم یکمشت نکلوا لی اور 7 مارچ 2024 کو جب یہ کنسائمنٹ چین کی پورٹ پر پہنچی تو ایگزامنیشن میں معلوم ہوا کہ کنسائمنٹ کے تمام کنٹینرز میں معدنیات کے بجائے بجری موجود تھی۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق جس وقت چین کے امپورٹر میسرز جیانگ سو فارن ٹریڈرز کی جانب سے درخواست موصول ہوئی تو ابتدائی طور پر پاکستان میں موجود بین الاقوامی لیب ایس جی ایس کے سرٹیفیکیٹ کی تصدیق کے لئے معلومات لی گئیں تو لیب کی جانب سے جواب موصول ہوا کہ جو سرٹیفیکیٹ دکھائے جارہے ہیں وہ جعلی ہیں اور پاکستان میں اب تک کروم اور لیمپی کی مانیٹرنگ رپورٹ یا لیب ٹیسٹ کا ابھی تک ایس جی ایس کا کوئی تجربہ نہیں رہا ہے۔
یہ واضح ہونے کے بعد ایف آئی اے نے چین کی امپورٹر کی درخواست پر انکوائری نمبر 36/2024رجسٹرڈ کر کے ملزم زیشان افضال بلگرامی کو ایکسپورٹ میں پاکستان کو بدنام کرنے پر باقاعدہ گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ اس مقدمے کی تفتیش میں کسٹم ایکسپورٹ کے حکام سے بھی تفتیش کی جائے گی۔