Screenshot_2025_0502_180320

ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد نے ریلوے کنسٹرکشن پاکستان لمیٹڈ میں اربوں روپے کی کرپشن کا بڑا اسکینڈل بے نقاب کیا ہے جہاں جعلی بینک گارنٹی کیس میں تین سابق اعلیٰ افسران کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

یہ کارروائی چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز پاکستان ریلوے کیرج فیکٹری ڈاکٹر نعیم نیازی کی درخواست پر ملزمان کے خلاف کی گئی۔

ایف آئی اے کے مطابق مقدمہ الزام نمبر 37/2025 میں زیر دفعہ  109، 409، 420، 468، 471 اور انسدادِ بدعنوانی ایکٹ 1947 کی دفعہ 5(2) کے تحت جن افسران کو گرفتار کیا گیا ہے، ان میں سید نجم سعید ، سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر، RAILCOP اسلام آباد، محمد زبیر حسین، سابق کنٹرولر فنانس اینڈ اکاؤنٹس اور مہرالنسا ، سابق ڈائریکٹر کمرشل و مارکیٹنگ شامل ہیں۔


ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک نجی کمپنی انڈس ویلی انڈسٹریل جنکشن (IVIJ) کے چیئرمین عرفان حمید خان ولد عبد الحمید خان کے ساتھ ملی بھگت کرتے ہوئے2023 اور 2024 کے دوران یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ اور بینک الحبیب لمیٹڈ کی 14 جعلی بینک گارنٹیاں تیار کیں جن کی مالیت 1 ارب 16 کروڑ 73 لاکھ روپے سے زائد ہے۔

یہ جعلی گارنٹیاں مختلف سرکاری ترقیاتی منصوبوں میں ٹینڈرز میں حصہ لینے کے لیے استعمال کی گئیں۔ ان گارنٹیوں کے عوض RAILCOP اسلام آباد کی جانب سے مذکورہ نجی کمپنی کو 16 کروڑ 49 لاکھ 69 ہزار 160 روپے کی غیرقانونی ادائیگی کمیشن کی مد میں کی گئی، جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔

ذرائع کے مطابق کیس کی مزید تحقیقات جاری ہیں اور مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔

یہ اسکینڈل ایک مرتبہ پھر سرکاری اداروں میں شفافیت، نگرانی اور احتساب کے فقدان کو اجاگر کرتا ہے۔ بینکاری نظام پر بھی یہ سوال اٹھا ہے کہ آخر کس طرح بینک گارنٹی جیسے حساس مالیاتی دستاویزات جعلی طور پر منظور ہوئیں اور بروقت پکڑی کیوں نہ گئیں؟

پاکستان ریلوے کے مزید سابق اور موجودہ افسران کو بھی طلبی کے نوٹس جاری کیے جا رہے ہیں۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس اسکینڈل کے تانے بانے دیگر اداروں اور بااثر حلقوں سے بھی جڑے ہو سکتے ہیں۔

پاکستان میں بدعنوانی کے خلاف نعرے اور پالیسیوں کے باوجود اس نوعیت کے اسکینڈلز اس امر کی گواہی دیتے ہیں کہ نظام میں اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔ اگر اس کیس میں مجرموں کو کیفرِ کردار تک پہنچایا گیا، تو یہ قومی اداروں میں شفافیت کی طرف ایک اہم قدم ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے