Screenshot_2025_0502_180320

ایف آئی اے کے طاقتور ترین زون کراچی میں ڈائریکٹر کی کرسی پر ممکنہ طور پر پولیس سروس آف پاکستان (پی ایس پی) کے گریڈ 20 افسر منتظر مہدی کی تعیناتی کی بازگشت سنائی دے رہی ہے، جنہیں اہم ترین نیب ریفرنسز کی واپسی کے بعد ایک "ٹاسک فورس موڈ” میں تعینات کیا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق ڈی جی ایف آئی اے راجہ رفعت مختار کے حالیہ تقرری کے بعد ادارے میں "اسٹرکچرل شفٹ” اور پرفارمنس بیسڈ ری آرگنائزیشن کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے کراچی، نعمان احمد صدیقی کے ایک ماہ کی چھٹی پر جانے کے بعد، ملک کے مالیاتی حب میں اینٹی کرپشن فرنٹ پر ایک متحرک افسر کی فوری تعیناتی ناگزیر ہو چکی تھی۔

منتظر مہدی، جنہوں نے 2005 میں اے ایس پی کے طور پر سروس جوائن کی اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں ڈی پی او ساہیوال، بہاولنگر، قصور، ننکانہ صاحب سمیت اعلیٰ عہدوں پر فرائض انجام دیے، اب سندھ میں براہ راست ایف آئی اے کراچی کی سربراہی سنبھالنے کے لیے سب سے مضبوط امیدوار قرار دیے جا رہے ہیں۔

اس تعیناتی کا اختیار وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے ہاتھ میں ہے، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کی حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کی "خاموش رضا مندی” بھی اہم فیکٹر ہے،بالخصوص ایسے وقت میں جب نیب ترامیم کے بعد زرداری، فریال تالپور اور ڈاکٹر عاصم حسین جیسے ہائی پروفائل ملزمان کے کیسز ایف آئی اے کے سپرد ہو چکے ہیں۔

یاد رہے کہ ایف آئی اے کراچی ان مقدمات میں ایک بار پھر مرکزی تحقیقاتی پلیئر کے طور پر سامنے آ رہی ہے اور نئی قیادت کے تحت تفتیش کا رخ اور رفتار دونوں بدلنے کا امکان ہے۔

ڈی جی راجہ رفعت مختار نے زبانی ہدایات کے ذریعے ادارے کے ان افسران کی نشاندہی کر لی ہے جو تین سال یا زائد ایک ہی زون میں تعینات رہے—ان کے تبادلوں کی فہرست تیار ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا کراچی سرکلز میں بھی اس "اندرونی تطہیر” پر عمل ہوگا یا حسب روایت فائلیں دب جائیں گی؟