Karachi Port Trust | The Gateway To Pakistan

کراچی: درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں گڈز ڈیکلئریشن کے لئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری ہونے والے الیکٹرانک امپورٹ فارم (ای آئی ایف) کا ماڈل کسٹم کلکٹریٹ اپرزمنٹ اویسٹ اور ساوتھ ایشیا پاکستان ٹرمینل کلکٹریٹس میں غلط استعمال کا انکشاف ہوا ہے ،چار علیحدہ علیحدہ درآمدی کنسائمنٹ ایک ہی فارم سے کلیئرنس کی گئی۔

سی پورٹ پر ہزاروں کنسائمنٹ کے پھنسے کی وجہ سے کلیئرنگ ایجنٹ کا مخصوص گروہ متحرک ہوگیا ہے ۔ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ اپریزمنٹ ویسٹ اورایس اے پی ٹی کلکٹریٹس میں مشینری کے چار درآمدی کنسائمنٹس کی ایک ہی ای آئی ایف فارم پر کلیئرکئے جانے کا انکشاف ہواہے۔

ذرائع نے بتایاکہ ویسٹ کلکٹریٹ سے میسرزرشید اینڈسنزانٹرپرائززنے ای آئی ایف نمبرمشینری کادوکنسائمنٹس کلیئرکئے گئے جس میں ایک کنسائمنٹ21مارچ 2023کو فائل کی جانے والی گڈزڈیکلریشن نمبر 116242کے ذریعے مشینری کاکنسائمنٹ کلیئرکرنے کی کوشش کی جارہی ہے ،

اس سے قبل ایک ہی ای آئی ایف فارم پر مشینری کے ایک کنسائمنٹ کی کلیئرنس کی جاچکی ہے بالکل اسی طرح نئے قائم کئے جانے والے کلکٹریٹ ایس اے پی ٹی پر بھی ویسٹ کلکٹریٹ میں استعمال ہونے والے ای آئی ایف فارم کومیسرزداہرانٹرپرائززنے استعمال کرکے مشینری کے دوکنسائمنٹس کی کلیئرنس کی گئی جس میں ایک کنسائمنٹ کی 14مارچ2023کو فائل کی جانے ولالی گڈزڈیکلریشن7528کے ذریعے مشینری کے کنسائمنٹ کی کلیئرنس کی گئی ہے۔

ذرائع نے مزید بتایاکہ اپریزمنٹ ایسٹ ،اپریزمنٹ ویسٹ اورایس اے پی ٹی کلکٹریٹس میں ایک ہی ای آئی ایف فارم پر متعددکنسائمنٹس کی کلیئرنس کے عوض ڈھائی لاکھ روپے طلب کئے جارہے ہیں جس میں متعلقہ کلکٹریٹ کے ایم آئی ایس شعبہ میں ذمہ داریاں نبھانے والے اسسٹنٹ ،ڈپٹی اورایڈیشنل کلکٹرزمبینہ طورپر ملوث ہیں جبکہ پرال میں تعینات عملہ مذکورہ افسران کی معاونت کرکے لاکھوں روپے لے رہے ہیں۔

ذرائع نے بتایاکہ حکومت کی جانب سے درآمدات پر پابندی کے باعث محکمہ کسٹمزکی جانب سے رشوت کمانے کانیادروازہ کھل گیاہے اورمحکمہ کسٹمزکے مختلف شعبوںمیں تعینات افسران قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لنڈا،مشینری اورمتفرق اشیاءکے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کے لئے سسٹم سے ای آئی ایف فارم کی شرط کو ختم کردیتے ہیں جس کے بعد کنسائمنٹس کی کلیئرنس ہوجاتی ہے۔